Saturday, July 19, 2014

رحمت الٰہی کیوں کر Mercy of Allah

ماہ رمضان میں ۔۔۔۔۔
۔۔۔قرآن کا نزول ہو ا
۔۔۔غزوہ بدرمیں مسلمانوں کو فتح  نصیب  ہو ئی
۔۔۔مکہ  فتح  ہو ا  اور  پورے  جزیرۂ  عرب  میں  اسلام  غالب  آیا
۔۔۔فتح  اندلس  اور  اور اسلام  عرب  سے کل  کر  یورپ  میں  چھا  گیا
۔۔۔اور   دنیا  کے  نقشے  پہ ’ لا الہ الا للہ ‘ کے  بنیاد  پہ  واحد  اسلامی  ملک  پاکستان  وجود  میں  آیا
وغیر ہ وغیرہ ...............................
اللہ  سبحانہ  و تعالیٰ  نے اس  ماہ  مقدص  میں  مسلمانوں  کو ک یسے کیسے عظیم نعمتوں سےنوازا ہے
لیکن ذراسونچئے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
آج یہی ماہ رمضان ہے اور فلستین ہے .... جہاں مسلمان صہیونی بربریت کا شکارہیں
آج یہی ماہ رمضان ہے اور عر۱ق و شام ہے .... جہاں مسلمان مسلمان ہی کےخون کے پیاسے ہیں
آج یہی ماہ رمضان ہےاور برما وشری لنکا ہے .... جہاں بدھوں نے مسلمانوں کی نسل کشی شروع کی ہویئ ہے
آج یہی ماہ رمضان ہےاور چائنا ہے .... جہاں مسلمانوں کے روزے رکھنے پر پابندی لگایئ گئ ہے
وغیرہوغیرہ ...............................
.... ذراسونچئے .... 
آج ہم مسلمان اتنے بے وقعت کیوں ہوگئے ہیں 
ہم یہود و نصاریٰ اور دیگر غیرمسلموں پہ نعلتیں بھیجنے اور انکے لئے بد دعائیں کرنے میں کمی نہیں کرتے
ہم اپنے لئے اور ساری مظلوم مسلم امت کے لئے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رحمت، فضل و کرم کی دعائیں بھی کرتے ہیں
کچھ لوگ جہاد جیسے فریضے بھی سر انجام دے رہے ہیں اور ہم انکی فتح و نصرت کی دعائیں بھی مانگتے ہیں
.... ذراسونچئے .... 
ہماری دعائیں کیوں قبول نہیں ہورہی ہے
امت مسلمہ سےاللہ کی رحمت کیوں روٹھ گئی ہے
کچھ تو ایسا ہے
کہیں تو ایسا ہے
کو یئ تو ایسی بات ہے
کو ئی تو ایسا وعد ہ ہے
جسے امت مسلمہ نبھا نہیں پارہی ہے
جی ہاں
آج امت مسلمہ کی اکثریت اللہ و رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کے بجائے طاغوت کی پیروی میں مگن ہے
پھر اس امت پر ر اللہ کی رحمت کیوں کر ہو ۔
اللہ کا فرمان ہے :
 وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ (3:132(
"  اور اللہ کی اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی فرمانبرداری کرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔"
.... " اللہ کی رحمت "  تو .... اللہ و رسول اللہ ﷺ کی اطاعت سے مشروط ہے
اور اطاعت سے روگردانی کرنے کی سزا ....

قُلْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ فإِن تَوَلَّوْاْ فَإِنَّ اللّهَ لاَ يُحِبُّ الْكَافِرِينَ (3:32(
  "آپ فرما دیں کہ اﷲ اور رسول ﷺ کی اطاعت کرو پھر اگر وہ روگردانی کریں تو اﷲ کافروں کو پسند نہیں کرتا ۔ "


 فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ (24:63(
 "سنو جو لوگ حکم رسول کی مخالفت کرتے ہیں انہیں ڈرتے رہنا چاہیئے کہ کہیں ان پر کوئی زبردست آفت نہ آ پڑے یا انہیں درد ناک عذاب نہ پہنچے۔"

امت مسلمہ اللہ کی اور رسول ﷺ کی اطاعت کے بجائے نافرمانی کرنے کے ساتھ اللہ اور رسول ﷺ کے دشمنوں کواپنادوست بنابیٹھی ہے ۔ 
ہم مسلمانوں نے اللہ کے اس فرمان کو بھی بھلا دیا :

وَأَطِيعُوا اللَّـهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ ۖوَاصْبِرُوا ۚ إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ [8:46] 
 " اور اللہ کی اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرتے رہو، آپس میں اختلاف نہ کرو ورنہ بزدل ہو جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر و سہارا رکھو، یقیناً اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔"

آج امت مسلمہ اللہ اور رسولﷺ کی اطاعت چھوڑ کر عقائد کی خرابی اور اختلاف کی وجہ کر فرقوں بٹ کر ایسی بزدل ہو گئی ہے کہ دشمن جس جگہ ‘ جس وقت اور جس طرح چاہتا ہے اسے اپنے ظلم و بربریت کا نشانہ بناتا ہے اور پوری امت اپنی افرادی قوت اور وسائل کی بر تری کے باوجود اپنی بزدلی کی ثبوت دینے کے سوا کچھ نہیں کر پاتی۔ کاش ہم نے اپنے اسلاف کی تاریخ اٹھا کر دیکھتے جو اﷲ اور رسول ﷺ کی اطاعت کرتے ہوئے اپنے صحیح عقائد اور اعمال کی وجہ سے ہر علاقے اور ہر جگہ غلبہ و تسلط حاصل کرتے رہے۔
یہ غلبہ ہمیں بھی مل سکتا ہے 
ہم آج بھی خلافت قائم کر سکتے ہیں 
ہمارے آج کے اس خوف و خطرکو بھی امن و امان سے بدلا جا سکتا ہے
بس شرط ہے کہ ہم "   أَطِيعُوا اللَّـهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ   "  کی راہ کو اپنا لیں اور امت میں جو اختلافات ہیں اسے قرآن کے اِس فرمان کے مطابق حل کر لیں :

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّـهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ ۖ فَإِن تَنَازَعْ تُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّـهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ
(4:590)

 " اے لوگو جو ایمان لائے ہوئے، اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول کی اور اُن لوگوں کی جو تم میں سے صاحب امر ہوں، پھر اگر تمہارے درمیان کسی معاملہ میں نزاع (یا جھگڑا) ہو جائے تو اسے اللہ اور رسول کی طرف پلٹاؤ اگر تم واقعی اللہ اور روز آخر پر ایمان رکھتے ہو یہی ایک صحیح طریق کار ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے۔"

اور رسول اللہ ﷺ نے بھی حجة الوداع کے موقع پر عرفات کے میدان میں موجود اور آئندہ آنے والے انسانوں کو مخاطب کر کے رشد و ہدایت کے لئے اور گمراہی سے بچنے کے لئے بھی یہی شرط عائد کی۔
آپﷺ نے فرمایا: ”میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں۔ جب تک ان کو تھام رکھو گے کبھی گمراہ نہیں ہو گے وہ دو چیزیں اللہ کا قرآن اور میری سنت ہے“۔
الحمد للہ آج امت مسلمہ کے پاس اللہ کے آخری نبی ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب (قرآن مجید)، آپ ﷺ کی سنت مطہرہ اور سیرت طیبہ امت کی رہبری اور رہنمائی کے لئے موجود ہے۔
و آئیے آج اپنے رب سے صرف ”   اللہ اور اسکے رسول ﷺ کی اطاعت " کرنے کا وعدہ کریں تاکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ بھی ہمارے بارے میں اپنا وعدہ پوری کرے ۔۔۔۔ 
مسلم امہ میں خلافت لوٹ آئے‘ آپس کے اختلاف ختم ہوں اور دین اسلام مضبوط‘ مستحکم و پائیدار ہو اور آج کی اس خوف و خطر سے مسلم امہ کو نجات ملے اور امن و امان نصیب ہو :

وَعَدَ اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَىٰ لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ۚ يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا ۚ وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ (4:59(

"  تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمانﻻئے ہیں ا ورنیک اعمال کئے ہیں اللہ تعالیٰ وعده فرما چکا ہے کہ انہیں ضرورزمین میں خلیفہ / حاکم / جانشین بنائے گا جیسےکہ ان لوگوں کو خلیفہ / حاکم / جانشین بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقیناً ان کے لئے ان کےاس دین کو مضبوطی کےساتھ محکم کرکے جما دےگا جسے ان کےلئے وه پسندفرما چکا ہے اور ان کے اس خوف و خطرکو وه امن و امان سے بدل دےگا، وه میری عباد ت کر یں گے میرے ساتھ کسی کوبھی شریک نہ ٹھہرائیں گے۔اسکے بعدبھی جولو گ نا شکری اور کفر کریں وه یقیناً فاسق ہیں ۔"

No comments:

Post a Comment