Saturday, July 12, 2014

کلمہ طیبہ کی بے حرمتی

جب آج کے مسلمان کلمہ طیبہ سے توحید کی تعلیم حاصل کرنےاور توحید کی پر چار کر نے کے بجائے اپنے مردے لپیٹنے کیلئے ستعمال کریں گے تو اللہ وحدہ لا شریک رحم کیوں کرے گا؟
جب ہماری دلوں میں اس کلمہ طیبہ کی عظمت تھی اور ہم اس کے بنیاد پر توحید باری تع
الیٰ کی عظمت کو سمجھتے جانتے اور مانتے تھے تو ہم دنیا کے حکمراں تھے اور ہمیں اللہ وحدہ لا شریک کے علاوہ کسی کا کویئ خوف نہیں تھا اور کوئی ہماری طرف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتا تھا۔
آج بھی اگر ہم مسلمان اس کلمہ سے مردے لپیٹنے کے بجائے ‘ اس کی صحیح سمجھ پیدا کر لیں اور شرک کی ظلمتوں سے نکل کر سچے توحید کے علم بردار بن جائیں تو اللہ بھی ہم پر رحم کرے گا اور ہمیں دینا میں خلافت عطا کرے گا جیسےکہ ان لوگوں کو خلیفہ / حاکم / جانشین بنایا تھا جو ہم سے پہلے تھے
اور یقیناً ہمارے لئےہمارے دین اسلام کو مضبوطی کےساتھ محکم کرکے جما دےگا جسے اللہ ہمارےلئے پسندفرما چکا ہے
اور ہمارے اس خوف و خطرکو اللہ اپنی رحمت سے امن و امان سے بدل دےگا،
بس شرط ہے کہ
آج کے مسلمان شرک چھوڑ کر صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی عبادت کرنے والے بن جائیں
اور اللہ کی نا شکری اور کفر نا کریں ۔
کیوں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے خود ہی ہم سے اس بات کا وعدہ فر مایا ہے:

وَعَدَ اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَىٰ لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ۚ يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا ۚ وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿٥٥﴾ سورة النور
ترجمہ:
تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمانﻻئے ہیں ا ورنیک اعمال کئے ہیں اللہ تعالیٰ وعده فرما چکا ہے کہ انہیں ضرورزمین میں خلیفہ / حاکم / جانشین بنائے گا جیسےکہ ان لوگوں کو خلیفہ / حاکم / جانشین بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقیناً ان کے لئے ان کےاس دین کو مضبوطی کےساتھ محکم کرکے جما دےگا جسے ان کےلئے وه پسندفرما چکا ہے اور ان کے اس خوف و خطرکو وه امن و امان سے بدل دےگا، وه میری عباد ت کر یں گے میرے ساتھ کسی کوبھی شریک نہ ٹھہرائیں گے۔اسکے بعدبھی جولو گ نا شکری اور کفر کریں وه یقیناً فاسق ہیں ۔

No comments:

Post a Comment