۔۔۔۔۔۔احکام الٰہی۔۔۔۔۔۔
رمضان ختم ہونے کو ہے
ہمارے رب نے کتنے پیار سے فرمایا ہے
أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ گنتی کے چند روز ہیں
اور اب یہ گنتی کے چند روز گزرنے کو ہے
أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ گنتی کے چند روز ہیں
اور اب یہ گنتی کے چند روز گزرنے کو ہے
اس ماہ مبارک کی برکت ہے کہ ہر مسلمان ‘ چاہے کسی کا ایمان قوی ہو
یا ضعیف ‘ ہر کسی نے روزہ رکھا۔
روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو صرف بندہ اور رب کے درمیان ہے۔
اگر کوئی چھپ کر کھا لے اور کسی کو نا بتائے تو لوگ اسے روزہ دار ہی سمجھیں گے۔
لیکن کوئ نہایت ہی کمزور ایمان کا مومن بندہ بھی ایسا نہیں کرتا کیوں کہ وہ سمجھ رہا ہوتا ہے کہ اس نے روزہ صرف اللہ کیلئے رکھا ہے اور اللہ اسے دیکھ رہا ہے.
اگر کوئی چھپ کر کھا لے اور کسی کو نا بتائے تو لوگ اسے روزہ دار ہی سمجھیں گے۔
لیکن کوئ نہایت ہی کمزور ایمان کا مومن بندہ بھی ایسا نہیں کرتا کیوں کہ وہ سمجھ رہا ہوتا ہے کہ اس نے روزہ صرف اللہ کیلئے رکھا ہے اور اللہ اسے دیکھ رہا ہے.
اسی طرح جب دستر خوان پر افطار کے انتظار میں بیٹھے کسی نہایت ہی
کم ایمان والے بندے سے کہا جائے کہ بھائی پندرہ سولہ گھنٹوں کے روزہ رکھ چکے ہو ‘
صرف دو تین منٹ پہلے افطار کرنے میں کیا حرج ہے.
تو وہ جواب دے گا کہ: " یہ اللہ و ر سول اللہ ﷺ کا حکم ہے کہ
سورج غروب ہونے کے بعد افطار کی جائے ورنہ روزہ نہیں ہوگا ‘ روزہ ٹوٹ جائے گا اور
میں اس حکم کی نافرمانی نہیں کر سکتا۔‘‘
روزہ رکھنے کے بعد نہایت ہی کمزور ایمان والے کا ایمان بھی اتنا
مضبوط ہو جاتا ہے کہ وہ کسی بھی طرح روز ے کی حالت میں چھپ کر کھانا یا دو تین منٹ
پہلے روزہ افطار کرنا گوارا نہیں کرسکتا اور کسی بھی طرح اللہ کی نافرمانی کرنا
گوارا نہیں کرتا
چاہے ایک منٹ ہی کیبات کیوں نہ ہو
چاہے ایک منٹ ہی کیبات کیوں نہ ہو
تو آئیے ہم سب خود سے سوال کریں
کہ روزہ کے علاوہ دیگر معاملے میں اللہ کی نافرمانی کرنے میں ہم
کیوں دلیر ہو جاتے
روزہ کے بارے میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور رسول اللہ ﷺ نے جو حکم
دیا ہے اسے تو ہم من و عن مانتے ہیں اور ایک منٹ کی نا فرمانی کرکے سورج غروب ہونے
سے پہلے روزہ افطار نہیں کرتے یا چھپ کر کچھ کھا کر اللہ کی نا فرمانی نہیں کرتے
جبکہ
روزہ کے علاوہ بھی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کچھ احکامات بطور فرض صادر فرمائے ہیں لیکن آج ہم مسلمان ایسے کتنے ہی فرائض اسلام کو ضائع کرنے میں ایک منٹ کی بھی دیر نہیں کرتے،
جبکہ
روزہ کے علاوہ بھی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کچھ احکامات بطور فرض صادر فرمائے ہیں لیکن آج ہم مسلمان ایسے کتنے ہی فرائض اسلام کو ضائع کرنے میں ایک منٹ کی بھی دیر نہیں کرتے،
روزہ کو تو ہم سب احکام الٰہی مانتے ہیں
لیکن
.......کیا أَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ احکام الٰہی نہیں ؟
جسے چھوڑ کر ہم اماموں‘ پیر و مشاخ کے پیچھے چل پڑے ہیں اور مختلف فرقوں میں بٹ گئے ہیں۔
لیکن
.......کیا أَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ احکام الٰہی نہیں ؟
جسے چھوڑ کر ہم اماموں‘ پیر و مشاخ کے پیچھے چل پڑے ہیں اور مختلف فرقوں میں بٹ گئے ہیں۔
.......کیا مردوں کیلئے پانچ وقت کی نماز باجماعت احکام الٰہی نہیں ؟
.......کیا صحیح نصاب کے مطابق زکاۃ ادا کرنا احکام الٰہی نہیں ؟
.......کیا حج کرنا احکام الٰہی نہیں ؟
.......کیا والدین کے ساتھ محبت اور احترام کا معاملہ رکھنا احکام الٰہی نہیں ؟
.......کیا اپنی بیویوں کا وفادار ہونا اور انکے معاملے میں اللہ سے ڈرتے رہنا احکام الٰہی نہیں ؟
.......کیا صحیح نصاب کے مطابق زکاۃ ادا کرنا احکام الٰہی نہیں ؟
.......کیا حج کرنا احکام الٰہی نہیں ؟
.......کیا والدین کے ساتھ محبت اور احترام کا معاملہ رکھنا احکام الٰہی نہیں ؟
.......کیا اپنی بیویوں کا وفادار ہونا اور انکے معاملے میں اللہ سے ڈرتے رہنا احکام الٰہی نہیں ؟
وغیرہ وغیرہ
روزے کی حالت میں سارے محرمات سے تو ہم اجتناب کرتے ہیں لیکن اس کے
علاوہ بھی اللہ تبارک و تعالیٰ نے بعض معاملات کو حرام قرار دیا ہے جنہیں پامال
کرتے ہوئے ہم ایک منٹ کیلئے بھی نہیں سوچتے
اور جس طرح روزے کے محرمات ہیں ۔۔۔
.......کیا جھوٹ بولنا حرام نہیں ؟
.......کیا جھوٹی گواہی دیناحرام نہیں ؟
.......کیا غیبت‘ چغل خوری یا جاسوسی کرنا حرام نہیں ؟
.......کیا پڑوسیوں سے براسلوک کرنا‘ مؤمن پر لعنت بھیجنا‘ بہتان باندھنا وغیرہ وغیرہ حرام نہیں ؟
.......کیا سود کھانا‘ رشوت کا لینا دینا‘جوا کھیلنا اور جوئے کا کاروبار کرنا‘ زخیرہ اندوزی کرنا‘ چوری کرنا‘ جھوٹ بول کر ناکارہ سامان بیچنا‘ حرام کھانا وغیرہ وغیرہ حرام نہیں ؟
.......کیا عورتوں کا باریک اورعریاں لباس پہننا‘ عورتوں کا خوشبو لگا کر غیر مردوں کے پاس جانا‘ مصنوعی بال لگانا‘ غیر محرم کے ساتھ سفر کرنا وغیرہ وغیرہ حرام نہیں ؟
.......کیا جھوٹ بولنا حرام نہیں ؟
.......کیا جھوٹی گواہی دیناحرام نہیں ؟
.......کیا غیبت‘ چغل خوری یا جاسوسی کرنا حرام نہیں ؟
.......کیا پڑوسیوں سے براسلوک کرنا‘ مؤمن پر لعنت بھیجنا‘ بہتان باندھنا وغیرہ وغیرہ حرام نہیں ؟
.......کیا سود کھانا‘ رشوت کا لینا دینا‘جوا کھیلنا اور جوئے کا کاروبار کرنا‘ زخیرہ اندوزی کرنا‘ چوری کرنا‘ جھوٹ بول کر ناکارہ سامان بیچنا‘ حرام کھانا وغیرہ وغیرہ حرام نہیں ؟
.......کیا عورتوں کا باریک اورعریاں لباس پہننا‘ عورتوں کا خوشبو لگا کر غیر مردوں کے پاس جانا‘ مصنوعی بال لگانا‘ غیر محرم کے ساتھ سفر کرنا وغیرہ وغیرہ حرام نہیں ؟
وغیرہ وغیرہ
اور پھر سب سے بڑھ کر شرک ہےلیکن آج کتنے مسلمان ہیں جو روزہ تو
پوری اہتمام سے رکھتے ہیں لیکن شرک جیسی لعنت میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ روزے کی حالت میں
بھی دعا کرتے ہوئے ’’ یا خواجہ ‘ یا داتا ‘ یا غوث وغیرہ ہی کو پکارتے ہیں
کون نہیں جانتا کہ
اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنے کے علاوہ دیگر تمام گناہوں کو اللہ تعالیٰ معاف کردے گا لیکن شرک کو نہیں ۔ شرک کی بخشش کے لئے خالصتاً توبہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
کون نہیں جانتا کہ
اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنے کے علاوہ دیگر تمام گناہوں کو اللہ تعالیٰ معاف کردے گا لیکن شرک کو نہیں ۔ شرک کی بخشش کے لئے خالصتاً توبہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
کاش یہ لوگ سمجھ جائیں اور رمضان گزرنے سے پہلے ہر شرکیہ امور سے
خالص توبہ کر لیں۔
دعا ہے کہ اللہ
سبحانہ و تعالیٰ ہماری روزے اور دیگر عبادات کو قبول فرمائیں اور جس طرح ہم سب صرف
اللہ کیلئے روزے کی فرائض کو پوری اہتمام سے بجا لایا ہے اور روزے کے محرمات سے
اجتناب برتا ہے‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہم سبھوں کو دیگر تمام فرائض کو اُسی اہتمام
سے بجا لانے اور دیگر تمام محرمات سے بچے رہنے کی توفیق عطا کریں۔
آمین
آمین